اقبال کے اس مصرعہ میں بابا نانک جی کو ‘مرد کامل’ کہہ کر خطاب کیا گیا ہے۔ اقبال کے افکار میں ‘مرد کامل’ یا ‘انسان کامل’ کا ذکر جا بجا ملتا ہے۔ اس کے لیے وہ ‘مرد حق، بندہ آفاقی، مرد خدا، اور اس قسم کی بہت سی اصطلاحات استعمال کرتے ہیں، حقیقتاً یہ ایک ہی ہستی کے مختلف نام ہیں جو اقبال کے تصور خودی کا مثالی پیکر ہے۔ بابا نانک اپنی انسان دوستی، وسیع المشربی، فقر و استغنا، تجدید حیات، عشق حقیقی، حق گوئی و بیباکی اور جہد و عمل سے اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ وہ واقعی مرد کامل اور بندہ آفاقی ہیں۔بابا نانک جی کا پیغام ہمارے لئے صرف ذاتی حیثیت ہی سے نہیں بلکہ جماعتی لحاظ سے بھی بہت ضروری اور قابل قدر ہے۔ اس دیس میں جہاں ہزاروں برس سے مختلف مذہبوں کے ماننے والے بستے ہیں ابھی تک باہمی مفاہمت اور رواداری اور یکتا کی وہ روح، وہ فضا پیدا نہیں ہوسکی ہے جو ہر قسم کی مادی اور اخلاقی ترقی کے لئے پہلی شرط ہے۔ بابا گرونانک جی کی تعلیمات اور افکار سے پتا چلتا ہے کہ انہوں نے کبھی مذہبی باہمی جگڑوں اور نا سمجھوں کے بنائے اختلافات کو تسلیم نہیں کیا۔۔۔ نیچے پیش کردہ کتابوں میں آپ کو اس طرح کے کئی واقعات تفصیل سے مل جائیں گے۔۔۔بابا گرو نانک جی کی پیدائش شہر ننکانہ صاحب، لاہور، پنجاب میں 15 اپریل، 1469 کو اور وفات 22 ستمبر، 1539 کو شہر کرتار پور میں ہوئی۔ گرونانک سکھ مذہب کے بانی اور پہلے گرو تھے۔ ان کے خیالات یقینی طور پر وحدانیت سے مستعار اور وحدت وجودی نظریات کے عین مطابق ہیں۔ ان کا یوم پیدائش گرو نانک گرپورب کے طور پر دنیا بھر میں ماہ کاتک پورے چاند کے دن، یعنی کارتک پورن ماسی کو منایا جاتا ہے۔ بابا نانک شاہ گرو جی کی اس یوم پیدائش کے موقعہ پر ریختہ نے کچھ بہترین اور معتبر اردو کتابوں کا انتخاب کیا ہے، جن میں بابا نانک کی تعلیمات، فکر و فلسفہ، ان کا کلام اور ان کی حیات و خدمات کا تفصیل سے ذکر ملتا ہے۔ آپ کو ریختہ کے اس انتخاب سے ضرور استفادہ کرنا چاہئے۔جپ جی (کلام گرو نانک

Leave a comment